Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری آنکھوں سے ایسے درد کا رشتہ نکل آیا

منوج احساس

مری آنکھوں سے ایسے درد کا رشتہ نکل آیا

منوج احساس

MORE BYمنوج احساس

    مری آنکھوں سے ایسے درد کا رشتہ نکل آیا

    جسے رکھا نگاہوں میں وہی قطرہ نکل آیا

    وہ جس کو ساری دنیا کی خدا نے بخش دی دولت

    اسی کے گھر مرا کھویا ہوا کانسا نکل آیا

    میں دسرتھ مانجھی کا قصہ بھی اس مصرعے میں کہتا ہوں

    کسی کی ضد کے آگے نور کا رستہ نکل آیا

    جو اس نے کہہ دیا گر واہ بن سمجھے غزل میری

    مرے سر بھی کئی الفاظ کا خرچہ نکل آیا

    ہے کچھ تو قافیہ بڑھیا ذرا مجھ میں بھی سستی ہے

    بڑی مشکل ہے تیری یاد کا صدمہ نکل آیا

    ذرا سی دیر میں سارا فسانہ لکھ گئے قاتل

    بنائی برسوں کی بنیاد پہ جھگڑا نکل آیا

    میں تیرے عشق کی باتوں کو کیسے ہو بہ ہو لکھ دوں

    کہیں قطرہ نکل آیا کہیں دریا نکل آیا

    بڑی مشکل میں ہوں دلبر الگ انداز سے تیرے

    یوں کیسے جھیل سی آنکھوں میں یہ صحرا نکل آیا

    غزل میں مجھ کو اپنی بات کہنے کا سلیقہ دے

    ذرا سے علم سے احساسؔ پر خطرہ نکل آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے