مری بلا سے زمانہ خلاف ہو جائے
مری بلا سے زمانہ خلاف ہو جائے
میں چاہتا ہوں ترا ذہن صاف ہو جائے
یہ ابر پارہ نہیں دوست اشک گریہ ہے
یہ پتھروں پہ گرے تو شگاف ہو جائے
اگر ہے شوق بڑوں سے مکالمے کا تجھے
درست پہلے ترا شین قاف ہو جائے
رہے خیال کہ آئے نہ احترام میں فرق
اگر کسی سے ترا اختلاف ہو جائے
چراغ ہم نے محبت کے کر دیے روشن
ہوا کا خوف کسے ہے خلاف ہو جائے
اب اس طرح جو مجھے رد کرو گے ممکن ہے
تمہاری ضد میں مرا اعتراف ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.