مری بیاض کو شعروں سے تم سجا دینا
مری بیاض کو شعروں سے تم سجا دینا
میں ایک وہم ہوں مجھ کو یقیں بنا دینا
بنا کے کوئی کہانی ہماری ہستی کی
ندی میں کاغذی کشتی کوئی بہا دینا
بہت سنبھال کے رکھا ہے میں نے پھولوں کو
جو ہو سکے انہیں گلدان میں سجا دینا
چلا گیا جو کبھی لوٹ کر نہیں آیا
میں لوٹ آؤں گی مجھ کو ذرا صدا دینا
اندھیرا ڈھونڈھتا رہتا ہے میری پرچھائیں
جلے چراغ تو چادر مجھے اوڑھا دینا
کتابیں سو نہیں پائیں گی میرے بعد کبھی
ہوا تو آ کے انہیں لوریاں سنا دینا
بکھر کے رہ گئی ذرات غم میں شائستہؔ
ترے قلم سے نئی شکل اک بنا دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.