Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری بے خواب ان آنکھوں کے منظر بول پڑتے ہیں

تشنہ اعظمی

مری بے خواب ان آنکھوں کے منظر بول پڑتے ہیں

تشنہ اعظمی

MORE BYتشنہ اعظمی

    مری بے خواب ان آنکھوں کے منظر بول پڑتے ہیں

    یہ چادر بول پڑتی ہے یہ بستر بول پڑتے ہیں

    بھلا کیسے چھپاؤں اپنا یہ پر درد افسانہ

    میں چپ رہتا ہوں تو غم کے سمندر بول پڑتے ہیں

    بجائے آنسوؤں کے خون برساتی ہیں یہ آنکھیں

    پرانے زخم جب اس دل کے اندر بول پڑتے ہیں

    ہے جس کا نام سچائی بس اس کے حق میں تم اور ہم

    مگر تردید میں لشکر کے لشکر بول پڑتے ہیں

    ہماری لب کشائی پر ہے کیوں کر اتنا ہنگامہ

    مسلسل ٹھوکریں کھا کر تو پتھر بول پڑتے ہیں

    میاں ایسی عدالت میں بھلا انصاف کیا ہوگا

    جہاں مظلوم سے پہلے ستم گر بول پڑتے ہیں

    غنیمت ہے کہ اب بھی بادلوں کی اوٹ سے تشنہؔ

    اندھیروں کے مخالف ماہ و اختر بول پڑتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے