Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری بھی چاہ تھی دیکھوں گا جل پری چھو کر

کارتیکے سنگھ

مری بھی چاہ تھی دیکھوں گا جل پری چھو کر

کارتیکے سنگھ

MORE BYکارتیکے سنگھ

    مری بھی چاہ تھی دیکھوں گا جل پری چھو کر

    مگر میں لوٹ گیا بارہا ندی چھو کر

    گزارنا کسے کہتے ہیں جانتا ہوں میں

    گزر رہے ہیں ترے غم مری خوشی چھو کر

    تمہارے لمس مری دھڑکنیں بڑھاتے ہیں

    مجھے یقین ہوا ہے تمہیں ابھی چھو کر

    میں کھڑکی کھولتا تھا تو ہوائیں آتی تھیں

    کبھی کبھی اسے سن کر کبھی کبھی چھو کر

    میں مر چکا ہوں مگر شہر کو یقین نہیں

    ابھی بھی دیکھ رہا مجھ کو ہر کوئی چھو کر

    تمام رات گھڑی دیکھتی رہی مجھ کو

    تمام وقت گزرتا رہا گھڑی چھو کر

    میں اس لئے بھی اسے آج کل نہیں چھوتا

    مرے دکھوں نے کیا ہے اسے دکھی چھو کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے