مری چاہ میں مرے عشق میں تو کبھی کسی سے لڑا نہیں
مری چاہ میں مرے عشق میں تو کبھی کسی سے لڑا نہیں
اسی بھول کا یہ عذاب ہے تو مرا نہیں میں ترا نہیں
تھا گلاب میں تھی یہ آرزو ترے گیسوؤں میں کھلوں کبھی
نہیں کھل سکا تو یہ جان لے یہ تری ہے میری خطا نہیں
تری یاد مجھ سے بہت لڑی مرے انگ انگ میں زخم ہے
میں تڑپتا رہتا ہوں درد سے تجھے فکر میری ذرا نہیں
مرا دل تو تیرے ہی پاس ہے تو اسے کھنگال کے دیکھ لے
وہاں تو ہی تو ہے ہر اک طرف وہاں کچھ بھی تیرے سوا نہیں
ترے عشق سے مجھے کیا ملا مری زندگی ہوئی موت سی
مجھے اب تلاش سکوں کی ہے مجھے اب جنون حنا نہیں
مجھے ایسی ذات سے عشق ہے جو ہو مہربان تو موت کب
ہے فنائیت میں نہاں بقا ہے بقا اگر تو فنا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.