Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری چاہتوں کا صلہ دے رہے ہو

فرحت ایم حسنی

مری چاہتوں کا صلہ دے رہے ہو

فرحت ایم حسنی

MORE BYفرحت ایم حسنی

    مری چاہتوں کا صلہ دے رہے ہو

    یوں لگتا ہے جیسے سزا دے رہے ہو

    نہ ساحل نہ ساحل کے آثار تک ہیں

    دلاسے عبث ناخدا دے رہے ہو

    اداؤں اشاروں سے لگتا ہے جیسے

    کوئی زخم پھر سے نیا دے رہے ہو

    یہاں ہر کوئی خود میں ڈوبا ہے گم ہے

    دوانے کسے تم صدا دے رہے ہو

    مری جان مانگا تھا کچھ اور میں نے

    غم ہجر پھر سے یہ کیا دے رہے ہو

    محبت سکھا دی تمہیں جس نے اس کو

    وفا کے بجائے دغا دے رہے ہو

    بڑی مدتوں بعد شعلے بجھے ہیں

    تم اس آگ کو پھر ہوا دے رہے ہو

    کہیں وہ ہواؤں کا حامی نہ نکلے

    جسے اپنا فرحتؔ دیا دے رہے ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے