مری چھت پر کبوتر آ رہے ہیں
مری چھت پر کبوتر آ رہے ہیں
مجھے یہ کس کے لیٹر آ رہے ہیں
لیا تھا نام ہی اس بے وفا کا
ہمارے منہ میں کنکر آ رہے ہیں
انہیں محبوب کہہ کر کیا پکارا
ہر اک جانب سے پتھر آ رہے ہیں
پرانے غم ہیں دل میں اور نئے بھی
بنا پوچھے ہی اندر آ رہے ہیں
ہمیں بانہوں کا تم تعویذ دے دو
کہ دل میں وسوسے در آ رہے ہیں
مری تشنہ لبی افواہ تھی بس
مرے در پر سمندر آ رہے ہیں
قدم پڑتے ہی دھڑکن رک نہ جائے
وہ میرے دل کے اندر آ رہے ہیں
ترے تیر نظر پر نام تھا تو
حسیناؤں سے بچ کر آ رہے ہیں
خوشی سے ہو نہ جاؤں آج پاگل
سنا ہے وہ مرے گھر آ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.