مری چیخوں سے کمرہ بھر گیا تھا
مری چیخوں سے کمرہ بھر گیا تھا
کوئی کل رات مجھ میں مر گیا تھا
بہت مشکل ہے اس کا لوٹ آنا
وہ پوری بات کب سن کر گیا تھا
مجھے پہچانتا بھی ہے کوئی اب
میں بس یہ دیکھنے ہی گھر گیا تھا
زمانہ جس کو دریا کہہ رہا ہے
ہماری آنکھ سے بہہ کر گیا تھا
کئی صدیوں سے سوکھا پڑ رہا ہے
یہاں اک شخص پیاسا مر گیا تھا
ہمارا بوجھ تھا سر پر ہمارے
تمہارے ساتھ تو نوکر گیا تھا
یہ مت سمجھا خطا کس سے ہوئی تھی
بتا الزام کس کے سر گیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.