مری دیوانگی کی حد نہ پوچھو تم کہاں تک ہے
مری دیوانگی کی حد نہ پوچھو تم کہاں تک ہے
زمیں پر ہوں مگر میری رسائی لا مکاں تک ہے
ترا جلوہ تو ایسے عام ہے سارے زمانے میں
وہیں تک دیکھ سکتا ہے نظر جس کی جہاں تک ہے
کسی کو کیا خبر احساس ہے لیکن مرے دل کو
کہ اس کے پیار کی برسات میرے دشت جاں تک ہے
ذرا برق ستم سے پوچھ لیتا کاش کوئی یہ
ترے قہر و غضب کا سلسلہ آخر کہاں تک ہے
ہمیں چبھتے ہیں کیوں کانٹوں کی صورت آنکھ میں تیری
فسادی کا نشانہ کیوں ہمارے ہی مکاں تک ہے
توجہ خاک کے ذروں کی جانب کیوں کریں افضلؔ
نظر اپنی مہ و پروین تک ہے کہکشاں تک ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.