مری دیوانگی کو اپنی زلفوں میں چھپا بیٹھے
مری دیوانگی کو اپنی زلفوں میں چھپا بیٹھے
تماشا دیکھنے والے تماشا کیوں دکھا بیٹھے
بجز ان چار اشکوں کے ہمارے پاس تھا ہی کیا
اسی دولت کے مالک تھے اسی کو ہم لٹا بیٹھے
مری جانب سے پہلے ہی بھرے بیٹھے تھے غصے میں
تمہارے ہاتھ کیا آیا لگی میں کیوں لگا بیٹھے
اب اس کا جیسا جی چاہے بھلا مانے برا مانے
ہوئے مجبور اس دل سے تو ہم بھی در پہ آ بیٹھے
کوئی واقف نہ تھا اعجازؔ اس دل کے تعلق سے
حقیقت کھل گئی آخر جو وہ پردے میں جا بیٹھے
عجب عالم تھا اے اعجازؔ رندوں کی مسرت کا
مرے ہاتھوں میں جام آیا تو مے خانہ لٹا بیٹھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.