مری حیات کو یوں پائمال اس نے کیا
مری حیات کو یوں پائمال اس نے کیا
کہ میرا درد سے رشتہ بحال اس نے کیا
وہ بے وفائی کو کار کمال کہتا تھا
پھر ایک روز یہ کار کمال اس نے کیا
شکار ہجر مجھے کر گیا وہ اک پل میں
کہ میری زیست کے پل پل کو سال اس نے کیا
جواب کوئی بھی جب بن نہیں سکا اس سے
مرے سوال پہ الٹا سوال اس نے کیا
چھری کو تیز بہت تیز کر کے لایا وہ
عجیب ڈھنگ سے میرا خیال اس نے کیا
عمیرؔ اس سے فراوانیاں جو مانگیں تو
جدائیوں سے مجھے مالا مال اس نے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.