مری ہی آنکھیں مرے سراپا پہ ہنس رہی تھیں (ردیف .. ا)
مری ہی آنکھیں مرے سراپا پہ ہنس رہی تھیں
جب آئنے سے غبار اترا تو میں نے دیکھا
سناں تھی سینے کے سرخ سیل رواں میں روشن
فرس سے جب شہسوار اترا تو میں نے دیکھا
حریف ظاہر میں اور اندر سے میرا مونس
جب اس کی آنکھوں کے پار اترا تو میں نے دیکھا
کماں تھی ٹوٹی تھا خالی ترکش جو میرا دشمن
فصیل سے شرمسار اترا تو میں نے دیکھا
ہوا پروں پر سجا کے لائی تھی ایک سورج
زمیں پہ وہ زرنگار اترا تو میں نے دیکھا
تمام شاخیں برہنہ سر تھیں جو اب کے موسم
شجر سے بے برگ و بار اترا تو میں نے دیکھا
حلیف میرا حریف نکلا جو اس کے تن سے
لبادۂ اعتبار اترا تو میں نے دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.