Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری ہی سمت بڑھی برق بے اماں کی طرح

وکیل بھوپالی

مری ہی سمت بڑھی برق بے اماں کی طرح

وکیل بھوپالی

MORE BYوکیل بھوپالی

    مری ہی سمت بڑھی برق بے اماں کی طرح

    نئی بہار نے لوٹا مجھے خزاں کی طرح

    ہمارے قامت بالا کا کیا خزاں کی طرح

    زمیں پہ رہتے ہیں ہم لوگ آسماں کی طرح

    قفس کو چھوڑ دیں صیاد کی یہ خواہش ہے

    قفس میں رہنے لگے ہم جو آشیاں کی طرح

    کہاں رہے گا تمہارے غرور کا عالم

    فغاں لبوں پہ اگر آ گئی فغاں کی طرح

    تمہارے حسن کی رعنائیاں ہمیں سے ہیں

    مٹاؤ ہم کو نہ تم حرف داستاں کی طرح

    اب اور پاس وفا اس سے بڑھ کے کیا ہوگا

    زبان رکھتے ہوئے ہم ہیں بے زباں کی طرح

    تلاش منزل مقصد سے باز آئیں گے

    ابھر کے بیٹھیں گے ہم گرد کارواں کی طرح

    چمن میں برق کا قصہ تمام ہو جائے

    ہم آشیاں کو بنائیں جو آشیاں کی طرح

    کروں ادا میں عنایت کا شکریہ کیسے

    بڑے خلوص سے ملتے ہو رازداں کی طرح

    پلا سکو تو پلاؤ خلوص و ربط کے جام

    جو مل سکو تو ملو ہم سے مہرباں کی طرح

    وکیلؔ ایک قدم اپنا ہٹ نہیں سکتا

    جو امتحان محبت ہو امتحاں کی طرح

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے