Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری منزلیں ذرا دور تھیں مرا راستا نہ تھکا مگر

مریم فاطمہ

مری منزلیں ذرا دور تھیں مرا راستا نہ تھکا مگر

مریم فاطمہ

MORE BYمریم فاطمہ

    مری منزلیں ذرا دور تھیں مرا راستا نہ تھکا مگر

    بڑی سخت تھی یہ مسافرت مرا ہم سفر تھا بھلا مگر

    مری بے رخی کو اے بے وفا نہ عداوتوں کا تو نام دے

    مری چاہتوں میں کمی نہیں مجھے تجھ سے کچھ ہے گلہ مگر

    یہ نوازشیں مرے یار کی اسی زخم دل کے سبب سے ہیں

    یوں عیادتوں کو تو آئیں سب مجھے دے نہ کوئی دوا مگر

    مری روشنی کو مٹا گیا وہ جو جاتے جاتے بجھا گیا

    مرا دل جلا مرا گھر جلا وہ چراغ پھر نہ جلا مگر

    کبھی چرخ اس کو جنوں ملے مرے دل کو بھی تو سکوں ملے

    اسے آرزوئے کرم تو ہو مرے لب پہ ہو نہ دعا مگر

    مرے ہم سفر اسی موڑ پر ترا ہاتھ ہے مجھے چھوڑنا

    مری منزلیں تو وہیں ہے سب مرا راستا ہے جدا مگر

    مرے نام پر جو ہیں تہمتیں مرے سامنے بھی لگا کبھی

    ترے جھوٹ کو بھی میں سچ کہوں تو نظر نظر سے ملا مگر

    کبھی اس طرح بھی ملے تھے ہم کہ لبوں پہ حرف گلہ نہ تھا

    اسے شاید اب کے نہ یاد ہو کبھی اس نے کی تھی وفا مگر

    تری بات میں نے یہ مان لی میں نہیں ہوں تیرے خیال میں

    مرا ذکر جس میں ہوا نہ ہو مجھے وہ غزل تو سنا مگر

    مجھے کوئی تجھ سے گلہ نہ ہو تری چیز ہے ترا اختیار

    اسے غیر کو تو ضرور دے مرا نام دل سے مٹا مگر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے