مری مشکل اگر آساں بنا دیتے تو اچھا تھا
مری مشکل اگر آساں بنا دیتے تو اچھا تھا
لبوں سے لب دم آخر ملا دیتے تو اچھا تھا
میں جی سکتا تھا بس تیری ذرا سی اک عنایت سے
مرے ہاتھوں میں ہاتھ اپنا تھما دیتے تو اچھا تھا
مری بیتاب دھڑکن کو بھی آ جاتا قرار آخر
مرے خوابوں کی دنیا کو سجا دیتے تو اچھا تھا
تمہاری بے رخی پر دل مرا بے چین رہتا تھا
کبھی عادت یہ تم اپنی بھلا دیتے تو اچھا تھا
کبھی اس جلد بازی کا ثمر اچھا نہیں ہوتا
کوئی دن اور چاہت میں بتا دیتے تو اچھا تھا
صفیؔ آنسو بھی دشمن بن گئے ہیں دیکھ لے آخر
نہ ان کو ضبط کرتے تم بہا دیتے تو اچھا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.