مری مٹھی میں مٹی ہے محبت کی
مری مٹھی میں مٹی ہے محبت کی
یہ دولت کائناتی ہے محبت کی
میں پتھر کو بدل دیتا ہوں ریشم میں
مرے ہاتھوں میں نرمی ہے محبت کی
تمہیں دیکھوں تو نفرت سے نہیں فرصت
مجھے دیکھو تو جلدی ہے محبت کی
چراغ دل کبھی بجھتا نہیں میرا
مزاج خوں میں گرمی ہے محبت کی
رگ و پے میں اترتا ہے عجب نشہ
تری آنکھوں میں مستی ہے محبت کی
اسی میں ہے ہماری سر خوشی آخر
اسے تھامو یہ رسی ہے محبت کی
نہیں ہے ترش اس کا ذائقہ شاہدؔ
بہت میٹھی یہ املی ہے محبت کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.