مری نظر کا نہیں میرے دل کا دھوکا تھا
مری نظر کا نہیں میرے دل کا دھوکا تھا
وہ تو نہیں تھا کوئی اور تیرے جیسا تھا
جو چھن سے ٹوٹ گیا کیا تھا دیکھنا ہوگا
وہ خواب تھا کہ مرا دل کہ کوئی شیشہ تھا
امیر لوگ خریدار بن کے آئے تھے
مجھے کسی نے خریدا نہیں کہ سستا تھا
سیاہ چشمے کے پیچھے سے میں نے سب دیکھا
تمام لوگ سمجھتے رہے میں اندھا تھا
سمجھ میں آئی ہے اب جا کے اس کو قدر مری
اسی نے مجھ کو خریدا کہ جس نے بیچا تھا
زمیں پہ آج تلک میں پہنچ نہیں پایا
کسی نے اتنی بلندی سے مجھ کو پھینکا تھا
کچھ اور سمجھا گیا اس کے ہر اشارے کو
گواہ قتل کا میرے کمالؔ گونگا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.