Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری نظر کا نہیں میرے دل کا دھوکا تھا

احمد کمال حشمی

مری نظر کا نہیں میرے دل کا دھوکا تھا

احمد کمال حشمی

MORE BYاحمد کمال حشمی

    مری نظر کا نہیں میرے دل کا دھوکا تھا

    وہ تو نہیں تھا کوئی اور تیرے جیسا تھا

    جو چھن سے ٹوٹ گیا کیا تھا دیکھنا ہوگا

    وہ خواب تھا کہ مرا دل کہ کوئی شیشہ تھا

    امیر لوگ خریدار بن کے آئے تھے

    مجھے کسی نے خریدا نہیں کہ سستا تھا

    سیاہ چشمے کے پیچھے سے میں نے سب دیکھا

    تمام لوگ سمجھتے رہے میں اندھا تھا

    سمجھ میں آئی ہے اب جا کے اس کو قدر مری

    اسی نے مجھ کو خریدا کہ جس نے بیچا تھا

    زمیں پہ آج تلک میں پہنچ نہیں پایا

    کسی نے اتنی بلندی سے مجھ کو پھینکا تھا

    کچھ اور سمجھا گیا اس کے ہر اشارے کو

    گواہ قتل کا میرے کمالؔ گونگا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے