Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری نظر میں تو لفظ الفت خزاں بھی ہے اور بہار بھی ہے

ظفر سنبھلی

مری نظر میں تو لفظ الفت خزاں بھی ہے اور بہار بھی ہے

ظفر سنبھلی

MORE BYظفر سنبھلی

    مری نظر میں تو لفظ الفت خزاں بھی ہے اور بہار بھی ہے

    یہ راس آئے تو پھول بھی ہے نہ راس آئے تو خار بھی ہے

    بدلتے موسم کی طرح سے جو بدل گیا مجھ کو اپنا کہہ کر

    اسی ستم گر سے پھر بھی مجھ کو عجب تو یہ ہے کہ پیار بھی ہے

    یہ حسن بھی ہے عجب تماشہ کبھی ہنسائے کبھی رلائے

    یہی دلوں کا سکون چھینے یہی دلوں کا قرار بھی ہے

    یہ ڈر ہے مجھ کو ترا تغافل کہیں نہ بے موت مار ڈالے

    یہ بے نیازی یہ جھوٹے وعدے ترے ستم کا شمار بھی ہے

    وہ جھوٹ بولے تو سچ میں سمجھوں فریب اس کا خلوص جانوں

    جو فتنہ گر ہے مجھے اسی کا نہ جانے کیوں اعتبار بھی ہے

    وہ جس نے آنکھوں کو اشک بخشے وہ جس نے دل کو ملال بخشا

    اسی نے مجھ کو کیا ہے رسوا کہ جو مرا رازدار بھی ہے

    یہی تو ہے رونق گلستاں نہ توڑ شاخوں سے پھول مالی

    انہیں کے دم سے چمن چمن ہے انہیں سے رنگ بہار بھی ہے

    یہ عشق وو راہ پر خطر ہے کہ جس سے بس اہل دل ہی گزریں

    ہیں خار ہی خار ہر قدم پر مگر یہی لالہ زار بھی ہے

    نہ آئے گا دور جانے والا ظفرؔ میں یہ بات جانتا ہوں

    نہیں ہے امید واپسی کی مگر مجھے انتظار بھی ہے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے