مری نظر سے گزرنے والے پیام کب تک سلام کب تک
مری نظر سے گزرنے والے پیام کب تک سلام کب تک
عنایت دلبری کہاں تک نوازش خاص و عام کب تک
یہ فرصت اہتمام کب تک یہ زحمت گام گام کب تک
یہ دل کی دنیائے نرم و نازک رہے گی مشق خرام کب تک
پیام آتے رہیں گے آخر اسیر الفت کے نام کب تک
یہ اضطراب غم محبت رہے گا یوں تشنہ کام کب تک
یہ مہکا مہکا سا کیف ساماں شباب تیرا شراب میری
بھری نظر سے پلانے والے یہ زحمت جام جام کب تک
نہ میری منزل نہ میرا جادہ مذاق فطرت یہ کیا تماشا
خرد کی یہ گم رہی کہاں تک جنوں کا یہ فیض عام کب تک
یہ تیرا روشن سا ایک عالم یہ میری تاریکیٔ شب غم
ترے ہی جلوؤں سے پوچھتا ہوں یہ صبح کب تک یہ شام کب تک
مری تمنا بھی اور کب تک رہین ذوق طلب رہے گی
مری محبت مرا ہی جینا کرے گی مجھ پر حرام کب تک
کسی کا لے کر بھی نام دنیا کبھی تو آخر کرے گی چرچے
رہے گا میرا ہی نام مشکلؔ زباں زد خاص و عام کب تک تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.