مری نظر سے پرے مجھ سے دور کچھ تو ہے
مری نظر سے پرے مجھ سے دور کچھ تو ہے
کہ خط میں آپ کے بین السطور کچھ تو ہے
میں اپنے عشق سے مایوس کیسے ہو جاؤں
اسی دیے سے مرے دل میں نور کچھ تو ہے
میں اپنے آپ سے نظریں چرا رہا ہوں کیوں
کہ اس میں راز دل ناصبور کچھ تو ہے
ترا قصیدہ نہیں پڑھ رہی ہے یوں دنیا
ترے وجود کے اندر ضرور کچھ تو ہے
یہ راز آپ کی آنکھیں بیان کرتی ہیں
کہ مجھ سے آپ کو رنجش حضور کچھ تو ہے
خدا کی ذات سے واقف جو کر رہا ہے مجھے
مرا شعور ہے یا لا شعور کچھ تو ہے
ہر ایک شخص سے کترا رہا ہوں اے معراجؔ
یہ زعم ہے کہ انا یا غرور کچھ تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.