مری نظروں میں دنیا تھی مگر اندر تھی تنہائی
مری نظروں میں دنیا تھی مگر اندر تھی تنہائی
سر منظر تھا ہنگامہ پس منظر تھی تنہائی
پڑھی تھی مے کدوں کے شور کی ہر داستاں ہم نے
مگر اس شور میں پیوست فتنہ گر تھی تنہائی
ہوائیں خوش گمانی کی بلانے آئیں تھیں لیکن
اداسی پاؤں جکڑے تھی شکستہ پر تھی تنہائی
سجی تھی خانۂ دل کی ہر اک دیوار یادوں سے
بہت پر سوز سے لہجے میں نغمہ گر تھی تنہائی
خزاں آلود شاخوں پر پرندے بھی نہیں آئے
اسی بے سائبانی میں برہنہ سر تھی تنہائی
مرے نزدیک سب چہروں پہ خوشیاں تھیں تعلق تھا
مگر آنکھوں کی تہہ میں وسوسوں سے تر تھی تنہائی
جنوں تھا وحشتیں تھیں آبلہ پائی تھی حسرت تھی
حناؔ دشت محبت میں بہت مضطر تھی تنہائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.