مری نگاہ کو اے کاش یہ ہنر آئے
مری نگاہ کو اے کاش یہ ہنر آئے
میں آنکھ بند کروں اور وہ نظر آئے
ہمیں نہ پیاس کی شدت نہ کچھ تھکن کا گلہ
اے زندگی ترے صحرا سے ہم گزر آئے
تمہاری تلخ کلامی سے جی اداس ہوا
جو بھر چکے تھے مرے زخم پھر ابھر آئے
صحن میں بیٹھ کے ہم پھر ہنسی مذاق کریں
خدا کرے کبھی موسم وہ لوٹ کر آئے
بھگو رہی تھی کبھی جس کی یاد کی بارش
وہ دھوپ بن کے مرے صحن میں اتر آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.