مری نگاہ کو پیہم یہ جستجو کیا ہے
مری نگاہ کو پیہم یہ جستجو کیا ہے
یہ ماورائے حجابات رنگ و بو کیا ہے
نہ پوچھ راز درون نگار خانۂ دہر
کسے خبر ہے کہ میں کیا ہوں اور تو کیا ہے
یہ حسن و عشق میں کیسا ہے جذب نا معلوم
مرے حواس سے یہ ربط رنگ و بو کیا ہے
وہ خون دل ہے رگوں میں جو کھولتا ہی رہے
جو اشک بن کے ٹپک جائے وہ لہو کیا ہے
شہید غیرت انسانیت کے ذوق سے پوچھ
لہو بہا کے جو پائی وہ آبرو کیا ہے
نماز وہ ہے جو محراب تیغ میں ہو ادا
نہ ہو جو خون کے دریا میں وہ وضو کیا ہے
ہو جس سے تربیت ذوق چاہئے وہ سخن
جو تلخ کام بنا دے وہ گفتگو کیا ہے
کبھی تو چاہئے فکر نظافت باطن
ریا کے صید یہ ظاہر کی شست و شو کیا ہے
ترے حضور میں بے مائیگوں کا کیا تحفہ
متاع جان ہے کیا شہ رگ گلو کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.