مری قربتوں کی خاطر یوں ہی بے قرار ہوتا
مری قربتوں کی خاطر یوں ہی بے قرار ہوتا
جو مری طرح اسے بھی کہیں مجھ سے پیار ہوتا
نہ وہ اس طرح بدلتے نہ نگاہ پھیر لیتے
جو نہ بے بسی کا میری انہیں اعتبار ہوتا
وہ کچھ ایسے ڈھلتا مجھ میں کہ غم اس کے میرے ہوتے
وہ جو سوگوار ہوتا تو میں اشک بار ہوتا
مجھے چین لینے دیتی کہاں انقلابی فطرت
نہ مصاحبوں میں ہوتا نہ میں شہ کا یار ہوتا
میں اسی کے نام کرتا یہ حیات موت سب کچھ
مجھے زندگی پہ آلوکؔ اگر اختیار ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.