Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری سمت لطف کی اک نظر نہیں کر سکا

محمد مستحسن جامی

مری سمت لطف کی اک نظر نہیں کر سکا

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    مری سمت لطف کی اک نظر نہیں کر سکا

    کوئی معجزہ مرا جادوگر نہیں کر سکا

    مرے خال و خد نہ بدل سکا ترا آئنہ

    مجھے خوبرو کوئی نقش گر نہیں کر سکا

    مرے سامنے مرے سب سپاہی کٹے مگر

    میں قبیلے والوں کو کچھ خبر نہیں کر سکا

    مجھے منزلوں کی تلاش تھی سو میں چل پڑا

    ترا انتظار میں عمر بھر نہیں کر سکا

    ترے قرب کا جو خمار ہے اسے میں تو کیا

    اسے آج تک کوئی مختصر نہیں کر سکا

    مری عمر بھر کی ریاضتیں ہوئیں رائیگاں

    مجھے آشکار تو وقت پر نہیں کر سکا

    کوئی فلسفی نہیں بولتا ترے سامنے

    ترا سامنا کوئی نامور نہیں کر سکا

    مجھے خامشی کی عطا ہوئیں کئی نعمتیں

    اسی واسطے بھی میں شور شر نہیں کر سکا

    مرے پاؤں باندھے ہیں سلسلۂ خیال نے

    تری سمت جان سخن سفر نہیں کر سکا

    میں عدو سے کوئی گلہ کروں بھی تو کس لئے

    کہ میں دوستوں کے بھی دل میں گھر نہیں کر سکا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے