Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری شکست کا آغاز کامرانیوں سے

مسعود احمد

مری شکست کا آغاز کامرانیوں سے

مسعود احمد

MORE BYمسعود احمد

    مری شکست کا آغاز کامرانیوں سے

    میں جنگ جیتا مقدر کی مہربانیوں سے

    میں دیر تک یہیں ساحل پہ بیٹھا رہتا ہوں

    مرا مکالمہ ہوتا ہے نیلے پانیوں سے

    کبھی کبھی یہ کھنڈر خود مجھے بتاتے ہیں

    کہ میرا کوئی تعلق ہے ان کہانیوں سے

    ہر ایک دن نیا محشر اٹھا کے لاتا ہوں

    میں تنگ آ کے قیامت کی ان نشانیوں سے

    وہی کہ جس کی وراثت کا دعویدار تھا میں

    جھگڑ رہا ہوں اسی سلطنت کے بانیوں سے

    نظر نواز بہاروں کا گیت سنتے ہی

    درخت جھومنے لگتے ہیں شادمانیوں سے

    چھپا کے رکھوں کہاں تیرے التفات کو میں

    بچوں تو کیسے بچوں اتنی بے دھیانیوں سے

    ہلا کے رکھ دیا موجوں کی سرکشی نے اسے

    الجھتا بوڑھا سمندر کہاں جوانیوں سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے