مری عمر رواں ہے اور میں ہوں
مری عمر رواں ہے اور میں ہوں
یہ جنس رائیگاں ہے اور میں ہوں
غم گم گشتگاں ہے اور میں ہوں
یہ درد جاوداں ہے اور میں ہوں
کہاں ہو کارواں والو کہاں ہو
تلاش کارواں ہے اور میں ہوں
تصور میں بہاریں ہیں گل افشاں
نگاہوں میں خزاں ہے اور میں ہوں
ذرا آواز دے اے دور ماضی
ترا درد نہاں ہے اور میں ہوں
فقط میری خموشی ہے غزل خواں
سکوت بے کراں ہے اور میں ہوں
چمن والو خبر بھی ہے تمہیں کچھ
کہ یاد آشیاں ہے اور میں ہوں
مری تقدیر کانٹے چن رہی ہے
بہار بوستاں ہے اور میں ہوں
مرے نغمات پر خوش ہونے والے
مرا سوز نہاں ہے اور میں ہوں
ترستی ہیں خریداروں کو نظریں
لب گوہر فشاں ہے اور میں ہوں
میں اپنے آپ کو گم کر چکا ہوں
یہ احساس زیاں ہے اور میں ہوں
قریب گلستاں پھرتا ہوں لیکن
تلاش گلستاں ہے اور میں ہوں
مرے اشعار کی روداد آزادؔ
مرا خون رواں ہے اور میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.