مری ان کی نگاہیں مل رہی ہیں
مری ان کی نگاہیں مل رہی ہیں
نئی الفت کی راہیں مل رہی ہیں
تڑپ اٹھتے ہیں اکثر وہ بھی سن کر
اب آہوں کو پناہیں مل رہی ہیں
تری منزل ہے بد تر بت کدوں سے
خصوصاً خانقاہیں مل رہی ہیں
سبق لیتا ہوں ہر ٹھوکر سے اپنی
مجھے یوں درس گاہیں مل رہی ہیں
بنی جاتی ہیں محراب محبت
جو انگڑائی میں باہیں مل رہی ہیں
مجھے کچھ شور ناقوس و اذاں سے
ترے ملنے کی راہیں مل رہی ہیں
ملیں گے دل سے اک دن وہ ریاضیؔ
ابھی ان سے نگاہیں مل رہی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.