مری وفا کے فلک پر گئے ہیں افسانے
مری وفا کے فلک پر گئے ہیں افسانے
زمین والے حقیقت نہ میری پہچانے
تری تلاش و تجسس کا مشغلہ بے سود
کہ جب تک آدمی ہستی نہ اپنی پہچانے
بذوق دید نگاہوں میں دم ہے اے ساقی
ادھر بھی آج چھلکتے ہوئے یہ پیمانے
جنوں طراز نہ ہوتی اگر نگاہ تری
تو ہوتے کس طرح آباد پھر یہ ویرانے
سمجھ رہے ہو جنہیں تم بھی اور زمانہ بھی
وہ واقعات ہیں پھر آج مجھ کو دہرانے
یہ اور بات ہے ظاہرؔ کہ ہم گلہ نہ کریں
مزاج حسن کو مدت ہوئی ہے پہچانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.