Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری وفاؤں کا مجھے وہ یوں حساب دے گیا

کاشف شکیل

مری وفاؤں کا مجھے وہ یوں حساب دے گیا

کاشف شکیل

MORE BYکاشف شکیل

    مری وفاؤں کا مجھے وہ یوں حساب دے گیا

    مرے سمندروں کو چھین کر سراب دے گیا

    تجھے خبر ہے تیرا باپ کتنا بےوقوف تھا

    کہ جھریاں خرید کر تجھے شباب دے گیا

    انا پرست میں بھی تھا مگر یہ عشق ہی تو تھا

    کہ تجھ کو خار کے بجائے میں گلاب دے گیا

    وصال اور کمال کا یہ سلسلہ رکا ہوا

    وہ نار انتظار کا مجھے عذاب دے گیا

    کتاب زیست کے سنہرے باب کو مٹا دیا

    مجھے طویل ہجرتوں کا اک نصاب دے گیا

    میں عشق کی زبان میں کہوں تو کیا کہوں اسے

    مرا سکون چھین کر جو اضطراب دے گیا

    ترا علاج کاشفؔ اب سوائے صبر کچھ نہیں

    مرے پتے پہ عندلیب یہ جواب دے گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے