مری زبان کھلی بھی تو کیا سزا دے گا
مری زبان کھلی بھی تو کیا سزا دے گا
بہت ہوا تو مجھے بزم سے اٹھا دے گا
کھڑا ہوا ہوں مثال گیاہ طوفاں میں
کوئی درخت نہیں ہوں کہ وہ گرا دے گا
جہاں سے نعرۂ مستاں وہاں سے شہنائی
دبا یہ شور تو نغمہ ہمیں سلا دے گا
بلا سے راہ کو روکے کھڑا ہے اک مجمع
کوئی تو بھیڑ سے بچنے کا راستہ دے گا
کسے یقین رہا ہے کہ حاکم دوراں
مری وفا کا مرے دور کو صلہ دے گا
بہت سے باغی و سرکش ہیں قیدیوں میں حسنؔ
کوئی تو جان پہ کھیلے گا سر کٹا دے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.