Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری زندگی کی کتاب میں یہی نقش ہیں مہ و سال کے

ضیا فاروقی

مری زندگی کی کتاب میں یہی نقش ہیں مہ و سال کے

ضیا فاروقی

MORE BYضیا فاروقی

    مری زندگی کی کتاب میں یہی نقش ہیں مہ و سال کے

    وہ شگفتہ رنگ عروج کے یہ شکستہ رنگ زوال کے

    ترے حسن سے مرے عشق تک یہ جو نسبتوں کے ہیں سلسلے

    یہ شجر ہیں ایک ہی باغ کے یہ ثمر ہیں ایک ہی ڈال کے

    میں سناؤں کیا کوئی داستاں کہ ثبوت غم بھی نہیں رہا

    مرے عشق نامے کو لے گیا کوئی طاق جاں سے نکال کے

    مرے باغ میں وہ گلاب تھا کہ مہک رہا تھا چمن چمن

    وہ جو گم ہوا تو بکھر گئے سبھی رنگ حزن و ملال کے

    کوئی خواب ہے نہ خیال ہے کوئی آرزو ہے نہ جستجو

    یہ کہاں ہے لا کے بٹھا دیا مجھے قید جاں سے نکال کے

    میں بھٹک رہا تھا جہت جہت ترے نقش پا کی تلاش میں

    مرے ساتھ ساتھ چلا کئے کئی عکس خواب و خیال کے

    مجھے شاہراہ حیات پر کئی ایسے گھر بھی ملے ضیاؔ

    جہاں قمقمے نہ جلے کبھی نہ وہ ہجر کے نہ وصال کے

    مأخذ :
    • کتاب : Pas-e-Gard-e-Safar (Pg. 35)
    • Author : Zia Farooqui
    • مطبع : Educational Publishing House (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے