مثال اپنی بڑی بے نظیر رکھتا ہوں
مثال اپنی بڑی بے نظیر رکھتا ہوں
میں اپنے آپ کو خود کا اسیر رکھتا ہوں
یوں اپنے آپ کو لوگو حقیر رکھتا ہوں
خدا گواہ کہ روشن ضمیر رکھتا ہوں
انہیں یقین ہے میری کماں میں رہتے ہیں
اچوک علم کے ترکش میں تیر رکھتا ہوں
میں ظاہرہ میں ہوں ہر چند مفلس و نادار
دل و نگاہ کو لیکن اسیر رکھتا ہوں
نہ جانے کون سی منزل پہ موت آ جائے
خدا ہی جانے کہاں کا خمیر رکھتا ہوں
دل و دماغ سے کرتا ہوں فیصلے اپنے
میں اپنے عزم کو محمودؔ میر رکھتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.