Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مثال برگ شکستہ ہوا کی زد پر ہے

احمد عظیم

مثال برگ شکستہ ہوا کی زد پر ہے

احمد عظیم

MORE BYاحمد عظیم

    مثال برگ شکستہ ہوا کی زد پر ہے

    کوئی چراغ اکیلا ہوا کی زد پر ہے

    امان ڈھونڈ رہا ہے کھلا ہوا پانی

    محبتوں کا جزیرہ ہوا کی زد پر ہے

    کراہتی ہیں کسی کے فراق میں شامیں

    دل ایسا ایک شگوفہ ہوا کی زد پر ہے

    منائیں خیر کہو ساحلوں سے آج کی رات

    سبک خرام سا دریا ہوا کی زد پر ہے

    وفور رنج تمنا سے بجھتا جاتا ہے

    کہ آج میرا ہی چہرہ ہوا کی زد پر ہے

    فضا میں گھلنے لگیں گھنٹیوں کی آوازیں

    کہیں پہ کوئی کلیسا ہوا کی زد پر ہے

    لبوں پہ ڈوب رہی ہیں درود کی چیخیں

    دعا کا بند دریچہ ہوا کی زد پر ہے

    مٹی مٹی نظر آتی ہیں آیتیں یا رب

    عقیدتوں کا صحیفہ ہوا کی زد پر ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے