مثال برگ کسی شاخ سے جھڑے ہوئے ہیں
مثال برگ کسی شاخ سے جھڑے ہوئے ہیں
اسی لیے تو ترے پاؤں میں پڑے ہوئے ہیں
زمیں نے اونچا اٹھایا ہوا ہے ورنہ دوست
ہوا میں گھاس کے تنکے کہاں پڑے ہوئے ہیں
کسی نے میری زمیں چھان کر نہیں دیکھی
وگرنہ کتنے ستارے یہاں پڑے ہوئے ہیں
یہاں سروں پہ یوں ہی برف آ پڑی ورنہ
بڑے بھی عمر سے اپنی کہاں بڑے ہوئے ہیں
کسی کے حکم سے ایسا جمود طاری ہے
زمیں روانہ ہوئی اور ہم کھڑے ہوئے ہیں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 338)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.