مثل خوشبو ہر انجمن میں رہے
مثل خوشبو ہر انجمن میں رہے
پھول کی طرح ہم چمن میں رہے
دن نکلتے ہی روز رن میں رہے
اپنے ہی گھر میں ہم کفن میں رہے
سازشوں سے وہ باز آئے نہیں
ہم اصولوں کی بس گھٹن میں رہے
یاد کچھ تو رہے تجھے ہم بھی
تیرے ماتھے کی ہر شکن میں رہے
رنگ دنیا میں کھو گئے تم تو
ہم اسی سادہ پیرہن میں رہے
ہو گئے ہم لہولہان مگر
حوصلے دل کے ہر تھکن میں رہے
اب کی تہذیب ہی نرالی ہے
شہد ہونٹوں پہ زہر من میں رہے
کتنے چالاک ہیں وہ اور حکیمؔ
ہم کہ بے باک بھولے پن میں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.