مٹ کر بھی غم دوست میں آرام نہ آیا
مٹ کر بھی غم دوست میں آرام نہ آیا
حد ہو گئی مرنا بھی مرے کام نہ آیا
عشاق کی قسمت کو برا کہتی ہے دنیا
صد شکر کہ تم پر کوئی الزام نہ آیا
ہرچند بغاوت پہ ابھارا غم دل نے
لیکن مرے ہونٹوں پہ ترا نام نہ آیا
اس میں بھی کوئی مصلحت پیر مغاں تھی
محفل میں جدھر ہم تھے ادھر جام نہ آیا
کیا ہو گیا اللہ مرا جذب محبت
مدت سے کوئی دوست کا پیغام نہ آیا
ترتیب دیا جس نے محبت کا فسانہ
اس کا ہی فسانے میں کہیں نام نہ آیا
رونقؔ نہیں محفل میں تری رونق محفل
کیا بات ہے کیوں آج وہ ناکام نہ آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.