مٹا کر پھر بنایا جا رہا ہے
مٹا کر پھر بنایا جا رہا ہے
ہمیں کوزہ بتایا جا رہا ہے
وہی کچھ تو کریں گے اپنے بچے
انہیں جو کچھ سکھایا جا رہا ہے
وہی پانی پہ لکھتے جا رہے ہیں
ہمیں جو کچھ پڑھایا جا رہا ہے
ہتھیلی کی لکیریں ہیں کہ جن میں
کوئی دریا بہایا جا رہا ہے
ہمیں ڈرنا نہیں آتا ہے جاذبؔ
ہمیں پھر بھی ڈرایا جا رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.