مٹے ہیں جیسے ہم اک شخص کی خوشی کے لئے
مٹے ہیں جیسے ہم اک شخص کی خوشی کے لئے
مٹا نہ ہوگا کوئی اس طرح کسی کے لئے
کبھی کسی کے بھروسے پہ جنگ مت کرنا
کوئی کسی سے الجھتا نہیں کسی کے لئے
وہ فیض اٹھاتا رہا میری سادہ لوحی کا
فریب کھاتا رہا میں خود آگہی کے لئے
گلوں کا کھل کے بکھرنا تو امر لازم ہے
دعائیں مانگ دلوں کی شگفتگی کے لئے
یہ اور بات پتنگوں کو خاک ہونا پڑا
چراغ ہم نے جلائے تھے روشنی کے لئے
پھر اس کے بعد تمہارا سراغ کھو بیٹھا
ٹھہر گیا تھا میں رستے میں دو گھڑی کے لئے
الجھ گئے ہیں خود اپنے ہی مسئلوں میں شکیلؔ
چنے گئے تھے ہم اوروں کی رہبری کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.