مٹیں گے میرے دل سے رنج و غم آہستہ آہستہ
مٹیں گے میرے دل سے رنج و غم آہستہ آہستہ
قرار آئے گا تجھ کو چشم نم آہستہ آہستہ
یقیناً ایک دن منزل انہیں کے پاؤں چومے گی
بڑھائے جا رہے ہیں جو قدم آہستہ آہستہ
ہمارے حال پہ اک دن کرم کی بارشیں ہوں گی
فنا ہو جائے گی رسم ستم آہستہ آہستہ
ابھی تو رفتہ رفتہ یہ زباں بندی تک آئے ہیں
پھر اس کے بعد چھینیں گے قلم آہستہ آہستہ
ہماری شاعری پروازؔ ایسا سلسلہ ٹھہری
کیا جس میں خیالوں کو رقم آہستہ آہستہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.