Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مٹنے والی حسرتیں ایجاد کر لیتا ہوں میں

حفیظ جالندھری

مٹنے والی حسرتیں ایجاد کر لیتا ہوں میں

حفیظ جالندھری

MORE BYحفیظ جالندھری

    مٹنے والی حسرتیں ایجاد کر لیتا ہوں میں

    جب بھی چاہوں اک جہاں آباد کر لیتا ہوں میں

    مجھ کو ان مجبوریوں پر بھی ہے اتنا اختیار

    آہ بھر لیتا ہوں میں فریاد کر لیتا ہوں میں

    حسن بے چارہ تو ہو جاتا ہے اکثر مہرباں

    پھر اسے آمادۂ بیداد کر لیتا ہوں میں

    تو نہیں کہتا مگر دیکھ او وفا نا آشنا

    اپنی ہستی کس قدر برباد کر لیتا ہوں میں

    ہاں یہ ویرانہ یہ دل یہ آرزوؤں کا مزار

    تم کہو تو پھر اسے آباد کر لیتا ہوں میں

    جب کوئی تازہ مصیبت ٹوٹتی ہے اے حفیظؔ

    ایک عادت ہے خدا کو یاد کر لیتا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jalandhari (Pg. 402)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے