مٹی کے علاوہ ہیں کہاں ہم سے کہیں اور
مٹی کے علاوہ ہیں کہاں ہم سے کہیں اور
افلاک نشیں اور ہیں ہم خاک نشیں اور
یہ کس کی سرائے ہے شب و روز جہاں سے
اک جائے مسافر تو اک آ جائے مکیں اور
تجھ حسن مکمل میں قیامت کی کشش ہے
یوسف تو ہزاروں ہیں مگر تجھ سا نہیں اور
میں جان کی بازی بھی لگا دوں اے زمانے
گر ڈھونڈ کے لا دے تو محمد سا امیں اور
راجسؔ کی طبیعت پہ عجب تیرا اثر ہے
رہتا ہوں کہیں اور میں ہوتا ہوں کہیں اور
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 263)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.