Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مٹی پہ کوئی نقش بھی ابھرا نہ رہے گا

نذیر قیصر

مٹی پہ کوئی نقش بھی ابھرا نہ رہے گا

نذیر قیصر

MORE BYنذیر قیصر

    مٹی پہ کوئی نقش بھی ابھرا نہ رہے گا

    گر جائے گی دیوار تو سایہ نہ رہے گا

    آئے گا نظر دھوپ میں چھت پر وہ کھلے سر

    گلیوں میں یہ راتوں کا نکلنا نہ رہے گا

    شاخوں سے نمو پتوں سے چھن جائے گی خوشبو

    کٹ جائے گا جب پیڑ تو کیا کیا نہ رہے گا

    سوچوں تو کوئی لفظ ملے گا نہ ترے نام

    لکھوں گا تو کاغذ کوئی سادہ نہ رہے گا

    بکھرے ہوئے چہروں میں کھڑا سوچ رہا ہوں

    آنکھیں نہ رہیں گی کہ تماشا نہ رہے گا

    مٹ جاؤں گا لکھتے ہوئے روداد شب و روز

    جب میں نہ رہوں گا مرا افسانہ رہے گا

    کھو جائے گی خاموشی میں آواز جرس بھی

    راہوں میں کہیں نقش کف پا نہ رہے گا

    آگے بھی دکھائی نہیں دے گی کوئی منزل

    اور گھر کو پلٹنے کا بھی رستہ نہ رہے گا

    میں حرف ہوں لکھ لو مجھے آواز ہوں سن لو

    آتے ہیں وہ دن جب کوئی مجھ سا نہ رہے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے