Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مٹی سے جو جڑے تھے وہ جذبات لے لئے

دیدار بستوی

مٹی سے جو جڑے تھے وہ جذبات لے لئے

دیدار بستوی

MORE BYدیدار بستوی

    مٹی سے جو جڑے تھے وہ جذبات لے لئے

    ہجرت نے کھیت اور مرے باغات لے لئے

    پڑھ کر درود گھر سے سفر کو میں چل پڑا

    نام نبی نے راہ کے خدشات لے لئے

    میں اک ہنر کے شہر کا فرزند خاص تھا

    غربت نے میرے سارے کمالات لے لئے

    شرم و حیا گھروں سے مٹانے کے ساتھ ساتھ

    ٹی وی نے مسجدوں کے بھی اوقات لے لئے

    دولت کی میں ہوس میں ہوا پر سوار تھا

    شہرت نے میرے ارض و سماوات لے لئے

    قوموں کو با شعور بنانے کے ساتھ ہی

    تعلیم نے قدیم رسومات لے لئے

    پھر دوستوں کی صف میں کوئی زلزلہ نہ ہو

    غیبت کدوں نے میرے بیانات لے لئے

    دیدارؔ چار مصرعوں پہ تھا اکتفا مرا

    غزلوں کے شوق نے مرے قطعات لے لئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے