مٹی سے مشورہ نہ کر پانی کا بھی کہا نہ مان
مٹی سے مشورہ نہ کر پانی کا بھی کہا نہ مان
اے آتش دروں مری پابندیٔ ہوا نہ مان
ہر اک لغت سے ماورا میں ہوں عجب محاورہ
میری زباں میں پڑھ مجھے دنیا کا ترجمہ نہ مان
زندہ سماعتوں کا سوگ سنتے کہاں ہیں اب یہ لوگ
تو بھی صدائیں دیتا رہ مجھ کو بھی بے صدا نہ مان
یا تو وہ آب ہو بہت یا پھر سراب ہو بہت
مٹی ہو جس کے جسم میں اس کو مرا خدا نہ مان
ٹوٹے ہیں مجھ پہ قہر بھی میں نے پیا ہے زہر بھی
میری زبان تلخ کا اتنا بھی اب برا نہ مان
بس ایک دید بھر کا ہے پھر تو یہ وقفۂ حیات
ان کے قریب جا مگر آنکھوں کی التجا نہ مان
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.