مٹی ترے مہکنے سے مجھ کو گمان ہے
مٹی ترے مہکنے سے مجھ کو گمان ہے
بارش کی بوند بوند میں اک داستان ہے
یہ سوچتے ہو کیوں کہ خدا بس تمہیں ملا
دیکھو جہاں زمیں ہے وہاں آسمان ہے
لگتا ہے گھر وہی جہاں آپس میں پیار ہو
ورنہ تو لوگ رہتے ہیں اور اک مکان ہے
آنکھوں کی بات چیت میں پڑنا یہ سوچ کر
نظروں کے لین دین میں دل کا زیان ہے
حیرت ہے کیسے پھول سے خوشبو ہوئی جدا
موقع ملے تو سوچنا کیا درمیان ہے
شاید کہ اور بھی کہیں بستی ہے زندگی
لگتا ہے اور بھی کہیں ایسا جہان ہے
تم ہی کہو کہ وقت سے کیوں ہار مان لوں
جب روح میں امنگ ہے دل بھی جوان ہے
انوارؔ بزم ہے سجی ہو جائے شاعری
اردو سے ہم کو عشق ہے اپنی زبان ہے
- کتاب : Gulab Khilty Hain (Pg. 160)
- Author : Dr. Syed Anwar Ahmad
- مطبع : Jahangir Books (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.