Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میاں دل تجھے لے چلے حسن والے

نظیر اکبرآبادی

میاں دل تجھے لے چلے حسن والے

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    میاں دل تجھے لے چلے حسن والے

    کہو اور کیا جا خدا کے حوالے

    ادھر آ ذرا تجھ سے مل کر میں رو لوں

    تو مجھ سے ذرا مل کے آنسو بہا لے

    چلا اب تو ساتھ ان کے تو بے بسی سے

    لگا میرے پہلو میں فرقت کے بھالے

    خبردار ان کے سوا زلف و رخ کے

    کہیں مت نکلنا اندھیرے اجالے

    ترے اور بھی ہیں طلب گار کتنے

    مبادا کوئی تجھ کو واں سے اڑا لے

    کہیں قہر ایسا نہ کیجو کہ مجھ کو

    بلانے پڑیں فال تعویذ والے

    کسی کا تو کچھ بھی نہ جاوے گا لیکن

    پڑیں گے مجھے اپنے جینے کے لالے

    تری کچھ سفارش میں ان سے بھی کر دوں

    کرے گا تو کیا یاد مجھ کو بھلا لے

    سنو دلبرو گل رخو مہ جبینو

    میں تم پاس آیا ہوں اک التجا لے

    خدا کی رضا یا محبت سے اپنی

    پڑا اب تو آ کر تمہارے یہ پالے

    تم اپنے ہی قدموں تلے اس کو رکھیو

    تسلی دلاسے میں ہر دم سنبھالے

    کوئی اس کو تکلیف ایسی نہ دیجو

    کہ جس میں یہ رو کر کرے آہ نالے

    تمہارے یہ سب ناز اٹھاوے گا لیکن

    وہی بوجھ رکھیو جسے یہ اٹھا لے

    اگر دسترس ہو تو کیجے منادی

    کہ پھر کوئی سینے میں دل کو نہ پالے

    نظیرؔ آہ دل کی جدائی بری ہے

    بہیں کیوں نہ آنکھوں سے آنسو کے نالے

    مأخذ :
    • deewan-e-nazeer-akbarabadi(vol-2)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے