مزاج درد کا خوگر اسی لیے تو ہے
مزاج درد کا خوگر اسی لیے تو ہے
غم فراق مقدر اسی لیے تو ہے
تجھے خبر تھی مرا دل ہے آئینہ جیسا
یہ گفتگو تری پتھر اسی لیے تو ہے
پناہ لے نہ سکا جو خدا کے گھر میں کبھی
زمانہ بھر میں وہ بے گھر اسی لئے تو ہے
تمہیں تو دوست بنانے کا شوق تھا ہی بہت
تمہاری پیٹھ میں خنجر اسی لیے تو ہے
تمہاری یاد کے بادل برس رہے ہیں یہاں
یہ آنسوؤں کا سمندر اسی لیے تو ہے
تمہاری نسل کی حالت بگڑنے والی ہے
تمہارے ہاتھ میں ساغر اسی لیے تو ہے
انہیں بتاؤ بزرگوں کا ہے کرم اس پر
ہلالؔ اچھا سخنور اسی لیے تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.