مزاج دوست میں کچھ برہمی نظر آئی
مزاج دوست میں کچھ برہمی نظر آئی
مرے خلوص میں شاید کمی نظر آئی
تمہارے آنے سے سارا چمن مہک اٹھا
کلی کلی پہ تر و تازگی نظر آئی
یہ انقلاب زمانہ ہے یا فسون نظر
ہنسی بھی آپ کی محبوب سی نظر آئی
یہی تو درد جدائی کا فیض ہے مجھ پر
سسکتی سانس اکھڑتی ہوئی نظر آئی
یہ زخم عشق کا احساں ہے راہ الفت میں
اداس دل میں بھی اک روشنی نظر آئی
ہے پر فریب یہ طرز عمل حسینوں کا
ذرا سی چھیڑ پہ وارفتگی نظر آئی
ہجوم ماہ وشاں میں عظیمؔ رہ کے مجھے
قدم قدم پہ بڑی بے بسی نظر آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.